Wednesday, March 5, 2014

جناب وزیراعزم محمّد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب محمّد شہباز شریف صاحب-

Leave a Comment
اسلام و علیکم

جناب وزیراعزم محمّد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب محمّد شہباز شریف صاحب-

مجھے یہ کہتے ہے دکھ ہو رہا ہے کے ہماری PMLN کی حقومت اس لحاظ سے مشرف کی حقومت کا تسلسل ثابت ہوئی ہے کے اس نے شیون کو خوش کرنے کے لیے مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا جس سے اس کے خلاف تمام مسلمانوں کے دل میں نفرت بیٹھ گئی. وہ تو تھا ہی شیعہ تبھی اس نے یہ قتل عام کیا اور فورسز میں ان لوگوں سے یہ کام کروایا جو شیعہ ہی تھے.

یہی سلسلہ زرداری کے دور میں چلتا رہا مگر کیا کریں کے اس سے بھی گلا نہیں کے وہ بھی شیعہ ہی تھا.

14 سال کی عمر قید کاتی ہم پاکستانی مسلمانوں نے اور شکر ادا کیا الله کا کے اتنے سالوں بعد ہماری حقومت قائم ہوئی مگر یہ بھی ووہی کچھ کر رہی ہے جو پچھلی دونوں حقومتیں کرتی رہیں ہیں.

میں یہ نہیں کہتا کے شیون کو جینے کا حق نہ دیا جائے مگر براے مہربانی نواز شریف صاحب اور شہباز شریف صاحب ہم مسلمانوں کی لاشوں پر نہیں جو کے ملک کی ٩٣% اکثریت ہونے کے باوجود زیر عتاب ہے اور پچھلی حقو متوں کی طرح آپ بھی ہمیں ہی مارنے پر تل گئے ہو.

یاد رکھو کے مسلمان حکمران کے دور میں ایک کتا بی حقومت کی تنگی کی وجہہ سے مر جائے تو الله تالہ اس حکمران کو قیامت کے روز پکڑیں گے. اور اس سے اس کتے کا بھی حساب لیں گے تو آپ لوگ تو مسلمانوں کا قتل کرنے والے گروہوں کا ساتھ دے رہے ہو الله کے غضب سے ڈرو اور اپنا قبلہ درست کرو اور ملک میں انصاف اور مساوات قائم کرو.

جس بات سے فتنآ اٹھتا ہے اس کو پابند کرو چاہے وہ کوئی بھی ہو - سننیوں اور شیون کو بٹھاؤ اور ان کو اس بات پر پابند کرو کے کوئی بھی جلسہ یا جلوس اپنی عبادت گاہ کے اندر کرو یا جہاں حقومت نے اجازت دی ہو وہاں کرو ، اور کوئی اہلے سنّت اہلے بیت کو گا لی دے تو اس کوسخت سے سخت سزا دی جائے اور ان کے بڑوں سے دستخط کروا لو-

اور اسی ترہا شیون کے بڑوں کو بھی پابند کرو کے ماتمی جلسے اور جلوس اپنی عبادت گاہوں میں کریں یا وہاں کریں جہاں ان کو اجازت دی جائے یعنی کوئی میدان وغیرہ جو آبادی سے ہٹ کر ہو -اور کوئی شیعہ عالم الله تالہ کے،حضرت محمّد کے، قران کے اور صحابہ کرام کے خلاف کوئی بات کرے تو اس کو سخت سے سخت سزا دی جائے.

یہ چھوٹی سی تجویز ہے جو آپ لوگوں کے گوش گزار کی ہے اس میں یہ بھی شامل کرلیں کے سزائیں یہ خود تجویز کرلیں مخالف گروں کے بارے میں تو زیادہ مناسب ہو گا. یعنی اہلے بیت کی گھستاخی کی جائے تو شیعہ عالمو ن سے سزا کی تجویز لی جائے کے غستاخی کرنے والے کو کیا سزا دی جائے اسی ترھا سنی عالموں سے پوچھا جائے کے اگر شیعہ گھستاخی کریں اوپر دی گئی لسٹ کے متابک تو اس کی سزا کیا ہو.

ایک بار پھر التجا ہے اپنے حکمرانوں سے کے کے انصاف اور مساوات قائم کریں اور اس کے لیے جو عمل بھی ہو نیک نیتی سے پورا کریں- کہیں ایسا نہ ہو کے ایک بار پھر آپ کا دھڑن تختہ ہو جائے اور قوم آپ کے حق میں ایک نارا بھی نہ لگا سکے. کیونکے یہ آپ کے ساتھ پہلے بھی دو بار ہو چکا ہے. پہلے آپ کو عزت کے ساتھ رخصت کیا گیا تھا دوسری بار دنیا جہاں کی ذلّت آپ کے دامن میں ڈالدی گئی تھی اور خدا نہ خواستہ اگر تیسری بار ایسا ہوا تو................
آگے اپ سمجھدار ہیں !

آپ کا ایک عدنا سا کارکن
جو پہلے مسلمان اور قران و سنّت کا شیدائی ہے
اس کے بعد موہب وطن پاکستانی ہے
اور پھر اس کے بعد آپ کے لیے دعاکرنے والا
آپ کی پارٹی کا نیک خواھشات رکھنے والا

امتیاز علی خان

(اگر میری یہ باتیں کسی کو حق لگیں تو اس بات کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں تکے ہمارے حکمرانو تک پاکستان کے تمام مسلمانوں کی آواز بن کر پوھنچ جائے. جزاک الله)

0 comments:

Post a Comment