Sunday, March 23, 2014

23 March 1940 : A Day of Commitment

Leave a Comment
ربِ کعبہ کی قسم، روحِ محمد کی قسم
دوستو! یاد دلا دوں، یہ وہی دن ہے کہ ہم
برِّ کوچک کے ہر اک شہر سے ابنائے حرم
توڑ کر نسل کے بت اور زبانوں کے صنم
نعرہ زن جانبِ لاہور چلے آئے تھے
زینتِ دوش نہیں ہاتھ پہ سپر لائے تھے

شہرِ لاہور میں ہم مسجدِ شاہی کے قریں
وہ جو اک باغ ہے میدان ہے یا سطحِ زمیں
جس سے دربار بھی داتا کا بہت دور نہیں
متحد ہو کے چلے آئے تھے اُس روز وہیں
یک زباں نعرۂ تکبیر لگانے کے لیے
اپنی زنجیر کو شمشیر بنانے کے لیے

یہ وہی دن ہے عزیزو! کہ اٹھا کر قرآں
ہم نے قائد کی گواہی میں کیا تھا اعلاں
ہے جداگانہ وطن آج سے جزوِ ایماں
اور ہم لوگ پکاریں گے اسے پاکستاں
سچ کہو کتنا بڑا کام کیا تھا ہم نے
خوابِ اقبال کو جب نام دیا تھا ہم نے

اور اُسی روز سے اس ملک کے آقاؤں سے
وسعتِ ہند میں کفار کے نیتاؤں سے
حیف صد حیف خریدے ہوئے ملاؤں سے×
اٹھ کے اک ساتھ ہر اک شہر سے ہر گاؤں سے
دوستو! سات برس کی تھی لڑائی ہم نے
اور یہ مملکتِ پاک بنائی ہم نے
× جمعیت العلمائے ہند

عہدِ رفتہ کے چراغوں کو بجھا کر اپنے
لاکھ کے گھر بھی کھڑے ہو کے لٹا کر اپنے
ظلم کی تیغ کو سینے سے لگا کر اپنے
دوستو! دیدہ ورو! خوں میں نہا کر اپنے
ہم نے ہر طرح سے چاہا کہ سحر ہو جائے
اور یہ ملکِ خداداد اَمَر ہو جائے

(رحمٰن کیانی)



0 comments:

Post a Comment